وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت ، قومی ورثہ اور ثقافت شفقت محمود نے کوویڈ 19 کے تعلیم پر نقصانات کے حوالے سے رپورٹ کا اجراء کر دیا۔
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کو ادارہ تعلیم و آگاہی اثر نے یونیسف کے تعاون سے مرتب کیا، رپورٹ کا مقصد اس بات کا جائزہ لینا ہے کہ تعلیم کا آئینی حق) -25Aآرٹیکل( اور تعلیم کے لیے پاکستان کا عزم ایس ڈی جی 4 کوویڈ 19 وبائی مرض سے کس حد تک متاثر ہوا ہے۔
رپورٹ میں اثر کے اسیسمنٹ ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے اسکولوں کی بندش کی وجہ سے تعلیم کے نقصانات کا اندازہ کیا گیا اور اس بات کی نشاندہی کی کہ والدین کی تعلیم, مالی حالات اور ٹیکنالوجی تک رسائی کا انڈیکس کس حد تک بچوں کے سیکھنے کے عمل کو جاری رکھنے کے قابل بناتا ہے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اپنے ورچوئل خطاب میں کہا کہ اس مطالعے نے ہماری توجہ سنجیدہ تعلیمی مسائل کی طرف مبذول کرائی ہے اور یہ پالیسی سازی میں ہماری مدد کرے گی۔
وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ عالمی بینک کے مطالعے کے مطابق پاکستان میں تعلیمی انحطاط 75 فیصد ہے جو کہ ہمارے لیے حقیقی چیلنج ہے اور کوویڈ 19 کی وباء نے صورتحال میں مزید اضافہ کیا، وفاقی وزارت تعلیم نے اسکول بند ہونے کے صرف پندرہ دنوں میں ایک تعلیمی ٹی وی چینل ‘ٹیلی اسکول’ شروع کیا اور رپورٹ کے مطابق اس چینل کو 32 فیصد بچوں نے دیکھا جوکہ اچھی شروعات تھی۔
شفقت محمودنے کہا کہ وزارت تعلیم, علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ساتھ مل کر مواد کی ترقی اور ہائبرڈ سیکھنے کا ماحول بنانے پر کام کر رہی ہے اور تعلیمی ٹیکنالوجی متعارف کروا رہے ہیں جس کے لئے وزارت میں ماہرین کی خدمات حاصل کی جا رہی ہے۔
وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کو متعارف کرانے سے دیہی علاقوں کے اسکولوں اور کم آمدنی والے تعلیمی اداروں کی تعلیمی سطح کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ مختلف تنظیموں کو ضم کر کے وزارت کے ماتحت پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن قائم کر رہے ہیں جو کہ قومی سطح پر ڈیٹا اکٹھا کرنے ، تحقیق اور تشخیص کے طریقہ کار کے لیے جدید ترین تھنک ٹینک ہوگا۔
شفقت محمودنے کہا کہ ورلڈ بینک کے 250 ملین امریکی ڈالر کے تعاون سے وفاقی وزارت تعلیم، صوبوں کے ساتھ مل کر پسماندہ اضلاع کے لیے انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے ، اسکول سے باہر کے بچوں پر توجہ دینے اور تعلیمی غربت کو کم کرنے کے لیے ایک پروجیکٹ شروع کرے گی۔
وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ وبائی امراض کے دوران امتحانات کا انعقاد ایک مشکل کام تھا لیکن بین الصوبائی وزراء تعلیم کانفرنس کے ذریعے اجتماعی فیصلے کرنے کی وجہ سے ہم نے اس مسئلے کو کامیابی سے حل کیا۔
شفقت محمود نے کہا کہ اگلے وزراء تعلیم کے اجلاس میں نقصانات کو پورا کرنے کے لیے اصلاحی کورسز متعارف کرانے پر بھی بات کی جائے گی۔
وفاقی وزیر شفقت محمود نے آئی ٹی اے اور اثر کا اس مفید مطالعے پر شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ وزارت اس رپورٹ کا
بغور جائزہ لے گی اور اس کے نتائج کو وزارت کی پالیسی سازی میں شامل کیا جائے گا۔
Soure: https://www.bolnews.com/urdu/latest/2021/10/339355/